بین الاقوامی اہل بیت(ع) نیوز ایجنسی ـ ابنا ـ کے مطابق، ڈیمونا نیوکلیئر پلانٹ مقبوضہ فلسطین کے صحرائے نقب میں واقع ہے، جسے فرانس کی مدد سے 1950-60 کی دہائی میں تعمیر کیا گیا تھا۔
ادھر صہیونی اخبار "میمون" نے پہلی بار تسلیم کیا ہے کہ ایران کے میزائل حملے میں اسرائیل کا انتہائی حساس فوجی ہیڈکوارٹر "کریاہ" براہ راست نشانہ بنا ہے۔
رپورٹس کے مطابق، ایرانی میزائلوں نے عمارت کے بالائی حصوں کو شدید نقصان پہنچایا، لیکن صہیونی حکام نے میڈیا سنسرشپ کے ذریعے حملے کی اصل شدت اور اس سے ہونے والی تباہی کو صیغۂ راز میں رکھا ہؤا ہے۔
صہیونی فوج کے بعض ذرائع نے اسے "تزویراتی ناکامی" قرار دیا ہے، کیونکہ کریاہ غاصب صہیونی فوج کا مرکزی کمانڈ ہیڈکوارٹر ہے۔
برطانوی اخبار گارڈین نے سیٹلائٹ تصاویر کی بنیاد پر تصدیق کی ہے کہ تل ابیب میں واقع اسرائیلی دفاعی ہیڈکوارٹر حملے کا نشانہ بنا تھا۔
صہیونی اخباری ویب گاہ والا نے بھی رپورٹ دی ہے کہ ایران نے صہیونی فوج کے اہم فوجی اڈوں اور چھاؤنیوں کو براہ راست نشانہ بنایا تھا۔
یہ انکشافات ایسے وقت سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی حکام ایران کے میزائل حملے کے نقصانات اور تفصیلات کو چھپانے کی کوشش کر رہے تھے۔ میمون اخبار نے ایرانی میزائلز کی درستگی کو تسلیم کرتے ہوئے اسے اسرائیلی دفاعی نظام کی بڑی ناکامی قرار دیا ہے۔
واضح رہے کہ ڈیمونا ری ایکٹر ایران پر صہیونی-امریکی جارحیت اور ایران کے جوابی آپریشن کے دوران بند ہوگیا ہے۔
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
110
آپ کا تبصرہ